دارالافتاء فیضان شریعت انٹرنیشنل پاکستان

Monday 12 August 2013

شوال المکرم میں چھ روزے رکھنے کا ثواب ایک سال کے روزوں کے برابر ہے

رمضان المبارک کے فرض روزوں کی مکمل ادائیگی کے بعدشوال المکرم میں چھ روزے رکھنے کا ثواب ایک سال کے روزوں کے برابر ہے۔

احادیث پاک میں ان روزوں کے فضائل کے بارے میں حضور اکرم ؐ نے ارشاد فرمایا:'' جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر ان کے بعد چھ دن شوال میں رکھنے تو ایسا ہے جیسے دہر کا روزہ رکھا''۔[صحیح مسلم وابوداود وترمذی شریف]۔دوسری حدیث میں ہے:'' جس نے عید الفطر کے بعد چھ روزے رکھ لیے تو اس نے پورے سال کا روزہ رکھا''[نسائی وابن ماجہ ]۔
    رمضان المبارک کے قضاء شدہ روزے اور شوال کے روزے ان کا سبب الگ الگ ہے ایک روزے میں قضاء رمضان اور شوال کے روزے کی نیت نہیں کر سکتے ۔اگر رمضان کے قضاء روزے اور شوال کے روزے کی اکٹھے نیت کی تو رمضان کے قضاء روزہ کی طرف سے نیت ہو گی ۔
    امدادالفتاح شرح نورالایضاح میں ہے'' لو جمع لیلاً بین نیۃ القضاء والتطوع یقع قضائ''یعنی،'' اگر رات کو روزے کی نیت کرتے ہوئے قضاء اور نفل کی اکٹھے نیت کی تو قضاء کی طرف سے نیت ہو گی''۔[امدادالفتاح شر ح نور الایضاح،ص:٦٦١،مطبوعہ،صدیقی پبلشر،کراچی
    اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ قضاء رمضان اور شوال المکرم کے نفلی روزے کی اکٹھے نیت نہیں کر سکتے ۔ہاں صدق دل سے یہ نیت کی کہ اگر مجھ پر قضاء روزے نہ ہوتے تو میں شوال کے روزے ضرور رکھتا تو وہ قضاء کے روزے رکھے اور اللہ تعالی سے امید ہے کہ اس کو شوال کے روزوں کی نیت کا ثواب عطاء فرمائے گا۔واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم

No comments:

Post a Comment