دارالافتاء فیضان شریعت انٹرنیشنل پاکستان

Friday 2 August 2013

کیامعتکف فنائے مسجدیعنی غسل خانہ،وضوخانہ میںبغیرضرورت شرعیہ محض ٹھنڈک حاصل کرنے لے لئے جاسکتاہے

(1)کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیامعتکف فنائے مسجدیعنی غسل خانہ،وضوخانہ میںبغیرضرورت شرعیہ محض ٹھنڈک حاصل کرنے لے لئے جاسکتاہے؟(2)کیامعتکف مسجدکے محراب میںجاسکتاہے؟
(3)کیامعتکف مسجدکے اندربارش میںنہاسکتاہے؟(4)ہمارے علاقے میںکچھ لوگ مسجدکے اندرشاپربچھاکرمعتکف حضرات کورمضان میںنہلاتے ہیں،ٹھنڈک کے لئے کیایہ جائزہے؟
       سائل:الطاف فریدی،متعلم تخصص فی الفقہ سال دوم، دارالعلوم نعیمیہ کراچی
                                بسم اللہ الرحمن الرحیم
                  الجواب بعون الوہاب اللہم ہدایۃ الحق والصواب
(1)    اگرفنائے مسجدمیںغسل خانہ اوروضوخانہ ہوںتومعتکف کاٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے نہانے جاناجائزہے۔
    صدرالشریعہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:''فنائے مسجِدجو جگہ مسجِدسے باہَراس سے مُلحَق ضَروریاتِ مسجِدکیلئے ہے ، مَثَلًاجُوتااُتارنے کی جگہ اورغُسْل خانہ وغیرہ اِن میں جانے سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔''مزیدآگے فرماتے ہیں ،'' فِنائے مسجِداس مُعامَلے میں حُکمِ مسجِد میں ہے''۔[فتاوی امجدیہ، ج:١،ص:٣٩٩]۔
    امام اہلسنت امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن لکھتے ہیں'' وہ مدارس متعلق مسجد، حدودمسجد کے اندرہیں اُن میں اور مسجد میں راستہ فاصل نہیں صرف ایک فصیل سے صحنوں کاامتیاز کردیاہے تو ان میں جانا مسجد سے باہر جاناہی نہیں یہاں تک کہ ایسی جگہ معتکف کوجاناجائز کہ وہ گویا مسجد ہی کا ایک قطعہ ہے۔وھذا ماقال الامام الطحاوی ان حجرۃ ام المؤمنین من المسجد
؎ فی ردالمحتار عن البدائع لوصعدای المعتکف المنارۃ لم یفسد بلاخلاف لانھا منہ لانہ یمنع فیھا من کل مایمنع فیہ من البول ونحوہ فاشبہ زاویۃ من زوایا المسجد؎۔یہی بات امام طحاوی نے فرمائی کہ ام المومنین کا حجرہ مسجد کاحصہ ہے۔ ردالمحتارمیںبدائع سے ہے اگر معتکف منارہ پرچڑھا توبالاتفاق اس کا اعتکاف فاسد نہ ہوگا کیونکہ منارہ مسجد کاحصہ ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ اس میں ہر وہ عمل مثلاً بول وغیرہ منع ہے جومسجد میں منع ہے تویہ مسجد کے دیگر گوشوں کی طرح ایک گوشہ ٹھہرا''۔[فتاوی رضویہ ،ج:٧،ص:٤٥٣،رضافاؤنڈیشن لاہور]۔ واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم
(2)    محراب اصل مسجدہے مگر یہ کہ واقف نے اس کے خارج مسجد ہو نے کی نیت کی ہو بہرحال دونوں صورتوں میںمعتکف کامحراب میںجاناجائزہے۔واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم
(3)    معتکف مسجدوفنائے مسجدمیںبارش میںنہاسکتاہے۔واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم
(4)    اگرپانی کی چھینٹیںمسجدمیںنہیںگرتی کہ پانی شاپرپرہی گرتاہے تواس میںکوئی حرج نہیں،لیکن انھیںچاہئے کہ مسجدکے جوغسل خانہ فنائے مسجدمیںہوںان میںجاکرنہائیں۔واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم

No comments:

Post a Comment