دارالافتاء فیضان شریعت انٹرنیشنل پاکستان

Friday 12 July 2013

کیاانجکشن یا ڈرپ لگوانے سے روذہ ٹوٹ جاتا ہے؟

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ حالت روزہ میں انجکشن یا ڈرپ لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں۔؟
                                  سائل:غلام مرتضیٰ ،جامع مسجد، جنیجوٹاؤن کراچی
                                     بسم اللہ الرحمن الرحیم
                     الجواب بعون الوھا ب اللھم ھدایۃ الحق الصواب

 روزہ کی حالت میں انجکشن یاڈرپ لگوانے سے جمہور علماء کے نزدیک روزہ نہیں ٹوٹتا ہے مگر بلا ضرورت انجکشن اور ڈرپ لگوانے سے احتراز کیا جائے اس بارے میں ضابطہ کلیہ یہ ہے کہ جماع اور اسکے ملحقات کے علاوہ روزہ کو توڑنے والی صرف وہ دوا اور غذا ہے جو مسامات اور رگوں کے علاوہ کسی منفذ سے دماغ یا پیٹ تک پہنچے ۔

 درمختار میں ہے والضابط وصول ما فیہ صلاح بدنہ بجوفہ (درمختار مع ردالمحتار ج ۳ ص ۱۶ )

 ردالمحتار میں ہے ’’ المفطر انما ھو الداخل من المنافذ یعنی روز ہ اس چیز سے ٹوٹے گا جو منفذ سے داخل کی جائے‘‘۔ [رد المحتار،کتاب الصوم،باب مایفسد الصوم ومالا یفسد ج ۳ ص۷ ۳۶مکتبہ امدادیہ ملتان ]۔
 

 لہذا نجکشن یا ڈرپ کے ذریعے جو دوا پہنچائی جاتی ہے وہ منفذ سے نہیں بلکہ رگوں سے پہنچائی جا تی ہے اس لئے اس سے روزہ نہیں جاتا۔واللہ تعالی اعلم

 

No comments:

Post a Comment