Monday, 15 July 2013
ایک رمضان کی کئی روزے توڑ دیئے تو ایک کفارہ کافی ہے؟
سائل:عبداللہ ،کریم آباد کراچی
البحر الرائق میں ہے ’’ لو جامع مرارا فی ایام من رمضان واحد لم یکفرکان علیہ کفارۃواحدۃ لانھا شرعت للزجر وھو یحصل بواحدۃ فلو جامع و کفر ثم جامع مرۃ اخری فعلیہ کفارۃ اخری فی ظاھر الروایۃللعلم بان الزجرلم یحصل بالاول ولو جامع فی رمضانین فعلیہ کفارتان وان لم یکفر للاولی فی ظاھر الروایۃ وھوالصحیح ‘‘یعنی اگر کسی نے ایک رمضان میں کئی دن جماع کیا اور اس نے کفارہ ادا نہیں کیا ہے تو اس پر ایک کفارہ ہے کیونکہ کفارہ زجر وتوبیخ کے لئے رکھا گیا ہے اور یہ ایک کفارہ سے حاصل ہوجائے گا اوراگر کسی نے جماع کیا اور کفارہ دیا پھر اس نے دوسری مرتبہ جماع کیا تو اس پرایک اور کفارہ ہے کیونکہ یہ یقین ہو گیا ہے کہ پہلے کفارے سے زجر حاصل نہیں ہوا ہے اور اگر اس نے دو رمضانوں میں جماع کیا تو اس پر دو کفارے ہیں اگر چہ اس نے پہلے کا کفارہ ادا نہ کیا ہو یہی ظاہر الروایہ اور صحیح قول ہے ‘‘[البحر الرائق جلد ۲ صفحہ۴۸۴مکتبہ رشیدیہ ]اور ایسا ہی ردالمحتارجلد ۳ صفحہ ۳۹۱مکتبہ امدادیہ اور بہار شریعت جلد اول صفحہ۳۸۴مکتبہ رضویہ کراچی پر موجود ہے ۔۔۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment