دارالافتاء فیضان شریعت انٹرنیشنل پاکستان

Tuesday 25 June 2013

صلاۃ الحاجت اور اس کا طریقہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ صلاۃ حاجت اور اس کی دعا اور اس کا طریقہ کیا ہے ؟ 

                               سائل:محمد احمد رضا،کراچی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الوھاب اللھم ھدایۃالحق والصواب

صلاۃ حاجت اور اس کی دعااور طریقے کے بارے میں مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہارشریعت میں فرماتے ہیں ’’ ابو دوٗد حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی کہتے ہیں جب حضور کو کو ئی امر اہم پیش آتا تو نماز پڑھتے۔ اس کے لئے دورکعت یا چار رکعت پڑھے۔ حدیث میں ہے پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ اور تین بار آیت الکرسی پڑھے اور باقی تین رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور ’’قل ھو اللہ‘‘ اور ’’قل اعوذ برب الفلق‘‘ اور’’قل اعوذ برب الناس ‘‘ایک ایک بار پڑھے تو ایسی ہیں جیسی شب قدر میں چار رکعتں پڑھیں.....مزید دوسری روایت میں فرماتے ہیں ’’کہ حضور فرماتے ہیں جس کی کو ئی حاجت اللہ کی طرف ہو یا کسی بنی آدم کی طرف تو اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالی کی ثنا ء کرے اور بنی اکرم پر درود بھیجے پھر یہ پڑھے .

لَا اِلَہْ اِلّا اللّہُ الْحَلِیمُ الکَرِیمُ سُبحَانَ اللّہٖ رَبِّ العَرشِ العَظَیم اَلْحَمْدُ لِلَّہٖ رَبِّ الْعَالَمِیْنِ اَسْءَلُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَاءِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالْغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِ بِرٍوَّ الْسَلَامَۃَ مِنْ کُلِ اِثْمٍ لَا تَدَعْ لِیْ ذَنْباً اِلَّا غَفَرْتَہٗ وَلَا ھَمًّااِلَّا فَرَجْتَہٗ وَلَا حَاجَۃً ھِیَ لَکَ رِضاً اِلَّا قَضَیْتَھَا یَا اَرْحَمَ الْرَّاحِمِیْنَ ‘‘.

ترجمہ ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو حلیم وکریم ہے ،پاک ہے اللہ ،مالک ہے عرش عظیم کا ،حمد ہے اللہ کے لئے جو رب ہے تمام جہاں کا ،میں تجھ سے تیری رحمت کے اسباب مانگتا وں اور طلب کرتا ہوں تیر ی بخشش کے ذریعے اور ہر نیکی سے غنیمت اور ہر گنا ہ سے سلامتی کو میرے لئے کوئی گناہ بغیر مغفرت نہ چھوڑ اور ہر غم کو دور کر دے اور جو حاجت تیری رضا کے موافق ہے اسے پورا کرے ،ایسب مہربانوں سے زیادہ مہربان ‘‘۔
 

ایک اور روایت میں ہے کہ ایک نابینا حاضر خدمت اقدس ہوے اورعرض کی اللہ سے دعاکیجئے کہ مجھے عافیت دے ارشاد فرمایا اگر تو چاہے تو دعاکروں اور چاہے صبر کراور یہ تیرے لئے بہتر ہے۔انہوں عرض کی حضور دعا کریں انہیں حکم فرمایا وضو کرو اور اچھا وضو کرو اور دو رکعت نماز پڑھ کر یہ دعا پڑھو.
’’اَلْلَّھُمَّ اِنِّیْ اَسْءَلُکَ اَتَوَسَّلُ وَاَتَوَجَّہُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّکَ مُحْمَدٍ نَبِیِّ الْرَحْمَۃِ یَا رَسُوْلَ اللَّہِ اِنِّی تَوَجَّھْتُ بِکَ اِلٰی رَبِّی فِی حَاجَتِی ھَذِہٖ لِتُقْضٰی لِیْ اَلْلَّھُمَّ فَشَفِّعْہُ فِیَّ‘‘.
ترجمہ،’’اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور توسل کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے نبی محمد کے ذریعہ سے جو نبی رحمت ہیں یارسول اللہ میں حضور ()کے ذریعہ سے اپنے رب کی طرف اس حاجت کے بارہ میں متوجہ ہوتا ہوں ،تاکہ میری حاجت پوری ہو ۔الہی ان کی شفاعت میرے حق میں قبول فرما‘‘۔ حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں خدا کی قسم ہم اٹھنے بھی نہ پائے تھے باتیں ہی کر رہے تھے کہ وہ ہمارے پاس آ ئے گو یا کبھی اندھے تھے ہی نہیں ۔واللہُ تعالی اعلم ورسولہ اعلم

No comments:

Post a Comment